اسلام آباد،یکم اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پاکستان میں حکام نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی ہے۔اُن کی نظر بندی کی مدت 27جولائی کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد صوبہ پنجاب میں انتظامیہ نے پیر کی شب اس میں توسیع کا اعلان کیا۔حافظ سعید کو رواں سال کے اوائل میں 31جنوری کو ابتدا میں 90روز کے لیے لاہور میں اُن کے گھر میں نظر بند کیا گیا تھا، جب کہ اس وقت اُن کی تنظیم کے دیگر چار سینئر رہنماؤں کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا۔
پاکستانی حکام کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے عائد تعزیرات کے تناظر میں جماعت الدعوۃ کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پاکستان کے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ جماعت الدعوۃ 2010ء سے پاکستان میں حکام کے زیر نگرانی ہے۔حافظ سعید جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں اور ان دونوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی اور امریکہ، دہشت گرد تنظیمیں قرار دیتے ہوئے اُن پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166افراد ہلاک ہوئے تھے۔امریکہ نے حافظ محمد سعید کی گرفتاری میں مدد دینے پر ایک کروڑ ڈالر انعام مقرر کر رکھا ہے اور امریکہ کی طرف سے بھی جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔حافظ سعید کو اس سے قبل بھی اُن کے گھر پر نظر بند کیا گیا تھا، لیکن جب جماعت الدعوۃ نے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے ناکافی شواہد کی بنا پر اُن کی نظر بندی ختم کر دی تھی۔جماعت الدعوۃ نے اس مرتبہ بھی حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔